بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قیلولہ کا احادیث میں ذکر


سوال

قیلولہ کرنے کے فضائل  کیا ہے؟اور  کیاقیلولہ کرنا حدیث سے ثابت ہے؟

جواب

واضح رہے کہ قیلولہ ( یعنی  ظہر سے قبل کچھ دیر آرام کر نا) آں حضرت  صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرات صحا بہ کر ا م رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین سے ثابت ہے،احادیث میں اس کاذکر موجودہے،قیلولہ کی فضیلت کے متعلق      آپ علیہ الصلٰوۃ والسلام کے ارشاد ات  بھی موجود ہیں،چناں چہ   پیغمبر علیہ الصلٰوۃ والسلام کا ارشاد  گرامی ہے:

"‌استعينوا ‌بطعام ‌السحر على صيام النهار وبالقيلولة على قيام الليل."

ترجمہ:"سحری کے کھانے کے ذریعے دن کے روزے کے لیے مدد حاصل کرو، اور دوپہر کو تھوڑی دیر آرام کر کے قیام اللیل کے لیے مدد حاصل کرو۔"

(كنزالعمال،الفصل السادس في السحور ووقته،ج:1، ص: 523، رقم الحدیث:3956، ط:مؤسسة الرسالة)

البتہ جمعہ والے دن حضراتِ صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم  اجمعین کا قیلولہ  جمعے  والے دن جمعہ  کی نماز کے بعد ہوتاتھا،چناں چہ  حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ  فرماتے ہیں:

"ما ‌كنا ‌نتغدى ‌ولا ‌نقيل ‌إلا ‌بعد ‌الجمعة ."

(صحيح ابن خزيمة ،باب الرجوع الي المنازل ،ج: 3، ص : 184،رقم الحدیث 1876،ط: المکتب الاسلامی)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144411101198

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں