کیا یہ حدیث مستند ہے کہ قیامت کی نشانیوں میں ایک نشانی یہ ہوگی کہ لوگ چاند کو دیکھ کر کہیں گے: یہ تو انتیس کا تھا یا تیس کا تھا، یعنی کہ چاند کی رویت کو مشکوک بنائیں گے، الطبرانی یا کسی دوسری احادیث کی کتب سے حوالہ موجود ہو ؟ مہربانی فرما کر راہ نمائی فرمائیں!
اس مضمون کی ایک روایت ’’المعجم الاوسط‘‘ للطبرانی میں موجود ہے ، جس کے الفاظ یہ ہیں:
"حدثنا محمد بن عبد الرحمن ثنا أبي ثنا مبشر بن إسماعيل عن شعيب بن أبي حمزة عن أبي الزناد عن الأعرج عن أبي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه و سلم: من أشراط الساعة انتفاخ الأهلة حتى يرى الهلال لليلته، فيقال: هو لليلتين". (المعجم الأوسط :۸/۴۴۱ ، رقم الحدیث : ۶۸۶۰،ط: مکتبة المعارف)
نیز اس حدیث کو امام بخاری رحمہ اللہ نے ’’التاریخ الکبیر‘‘ میں اور ابن عبدالبر رحمہ اللہ نے ’’الاستیعاب‘‘ میں ذکر کیا ہے ، یہ حدیث ابو الزناد سے صرف شعیب نے نقل کی ہے، اور اس کے مخالف کوئی روایت بھی نہیں ہے، اسے بیان کیا جاسکتا ہے ۔ فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112200149
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن