بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

28 شوال 1445ھ 07 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

’’لوگوں کو مغفرت کی آرزوؤں اور رحمت کی امیدوں نے غافل کر دیا‘‘ قول کے قائل کی تعیین اور تخریج؟


سوال

کیا یہ امام طبرانی رحمہ اللہ کا قول ہے؟  رہنمائی فرمائیں: 

’’‏کچھ لوگوں کو مغفرت کی آرزوؤں اور رحمت کی امیدوں نے غافل کر دیا اور وہ دنیا سے اس حال میں رخصت ہوئے کہ ان کے دامن میں کوئی نیک عمل موجود نہ تھا‘‘۔

جواب

تلاش وجستجو سے معلوم ہوا کہ یہ حضرت حسن بصری رحمہ اللہ کا قول ہے۔ حوالہ ملاحظہ فرمائیں:

"عن أبي محمد الكوفي قال: قال الحسن : "إن قوما ألهتهم أماني المغفرة حتى خرجوا من الدنيا وليست لهم حسنة، يقول: إني لحسن الظن بربي، وكذب، لو أحسن الظن بربه لأحسن العمل".

( الوجل والتوثق بالعمل: حسن الظن يعني: حسن العمل (ص:27)،ط. دار الوطن - الرياض، الطبعة  الأولى: 1418 =  1997)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144502101415

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں