بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قطروں کے مریض کے لیے غسل سے پہلے استنجا کا طریقہ


سوال

 مجھے  پیشاب  کے  قطرے  آتے ہیں، تقریباً دس یا پندرہ منٹ  چلتے ہیں،  جب غسل کرنا ہو تو کیا پیشاب کرنا ضروری ہے؟

جواب

غسل کے لیے استنجا  کرنا اور  بدن کا پاک کرنا مسنون ہے، لہذا جب  مذکورہ  شخص کو  کچھ دیر تک پیشاب کے قطرے آنے کے بعد بند ہوجاتے ہیں تو  (یہ شرعی معذور نہیں ہے) اس صورت  میں  غسل  سے  کافی  پہلے ہی پیشاب کر کے فارغ ہوجانا چاہیے اور اس کے بعد پیشاب کے قطروں کے خارج ہونے تک انتظار کریں، جب قطرے بند ہوجائیں اور  اطمینان حاصل ہوجائے، پھر اس کے بعد غسل کرے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"و الاستبراء واجب حتى يستقر قلبه على انقطاع العود، كذا في الظهيرية. قال بعضهم: يستنجي بعد ما يخطو خطوات، و قال بعضهم: يركض برجله على الأرض ويتنحنح ويلف رجله اليمنى على اليسرى و ينزل من الصعود إلى الهبوط والصحيح أن طباع الناس مختلفة فمتى وقع في قلبه أنه تم استفراغ ما في السبيل يستنجي. هكذا في شرح منية المصلي لابن أمير الحاج والمضمرات."

(كتاب الطهارة،صفة الاستنجاء بالماء، ج:1، ص:49، ط:مکتبہ رشیدیہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212201434

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں