میرا سوال یہ ہے کہ ایک نابا لغ لڑکی سے نابالغ لڑکی کا حادثاتی طورپر قتل ہوگیا ہے اورجس لڑکی کا قتل ہوا ہے وہ اس وجہ سے آٹھ مہینے جیل میں بھی رہ کے آچکی ہے اور اس کے والدین کے تین سے چارلاکھ روپے بھی لگ چکے ہیں اوراب اس لڑکی کے امی ابوکہہ رہے ہیں کہ جو شرعی لحاظ سے جتنے پیسے بنتے ہیں وہ دیدو توشرعی لحاظ سے کتنی رقم بنتی ہے جبکہ لڑکی جیل میں بھی رہ چکی ہے اور ان کے تین سے چارلاکھ روپے بھی لگ چکے ہیں ، برائے مہربانی جواب عنایت فرمادیں۔
صورت مسئولہ میں اگر واقعتاً قاتلہ نابالغ لڑکی ہے تو اس کے دادھیالی رشتہ داروں کے ذمے لازم ہے کہ وہ تین سال کے اندر اندر مقتولہ لڑکی کے ورثاء کو آدھی دیت ادا کریں جس کی مقدارپانچ ہزار درھم مساوی 1312٫50تولہ چاندی یا پندرہ کلو اورتین سو نو گرام چاندی یا اس کے برابر کی قیمت ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143101200554
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن