کتنے کلو میٹر کے بعدنماز میں قصر کریں؟
اگر مسافراکیلے نماز پڑھ رہا ہےیا امام بن کر نماز پڑھا رہا ہے تو وہ شہر اور بستی کی آبادی سے نکلنے کے بعد قصر کرے گا ، البتہ مقیم امام کی اقتداء میں پوری نماز پڑھے گا۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(من خرج من عمارة موضع إقامته) من جانب خروجه (قاصدًا) و لو كافرًا، ومن طاف الدنيا بلا قصد لم يقصر (مسيرة ثلاثة أيام ولياليها) من أقصر أيام السنة و لا (صلى الفرض الرباعي ركعتين) وجوبا لقول ابن عباس: «إن الله فرض على لسان نبيكم صلاة المقيم أربعًا (حتى يدخل موضع مقامه)".
(کتاب الصلوۃ، باب صلوۃ المسافر، ج:2، ص:122/ 123، ط:ایج ایم سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144603102975
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن