بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

قسم کے کفارہ میں غریبوں کو کھانا کھلانے کی استطاعت کے باوجود تین دن روزہ رکھنے کا حکم


سوال

اگر ایک شخص دس مسکینوں کو کھانا کھلانے کی طاقت رکھنے کے باوجود تین دن روزے رکھے، تو کیا قسم کا کفارہ ادا ہو جائے گا؟

جواب

واضح رہے قسم کا کفارہ یہ  ہے کہ  دس مسکینوں کو دو وقت کا کھانا کھلادیاجائے،  یا دس مسکینوں میں سے ہر ایک کو صدقۃ الفطر کی مقدار کے بقدر گندم یا اس کی قیمت دے دی جائے، ( یعنی پونے دو کلو گندم یا اس کی رقم )،  یا دس فقیروں کو  ایک ایک جوڑا کپڑا پہنا دیاجائے، یا ایک غلام آزاد کیاجائے، نیز ان تینوں میں سے اختیار ہے جس سے چاہے کفارہ ادا کرے، اور اگر کفارہ ادا کرنے والے کو ان تینوں میں سے کسی ایک کے ادا کرنے پر بھی قدرت نہ ہو تو تین دن لگاتار روزے رکھے۔

بصورتِ مسئولہ کفارہ اداکرنے والے کے لیے دس  غریبوں کو کھانا کھلانے کی قدرت کے ہوتے ہوئے تین دن روزہ رکھنے سے کفارہ ادا نہیں ہوگا، بلکہ حسبِ قدرت  غریبوں کو کھانا کھلائے یا کپڑے کے جوڑے دے دے۔

قرآنِ مجید میں ہے:

{لَا يُؤَاخِذُكُمْ اللَّهُ بِاللَّغْوِ فِي أَيْمَانِكُمْ ْ وَلَكِنْ يُؤَاخِذُكُمْ بِمَا عَقَّدْتُمُ الأَيْمَانَ فَكَفَّارَتُهُ إِطْعَامُ عَشَرَةِ مَسَاكِينَ مِنْ أَوْسَطِ مَا تُطْعِمُونَ أَهْلِيكُمْ أَوْ كِسْوَتُهُمْ أَوْ تَحْرِيرُ رَقَبَةٍ فَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَصِيَامُ ثَلاثَةِ أَيَّامٍ ذَلِكَ كَفَّارَةُ أَيْمَانِكُمْ إِذَا حَلَفْتُمْ وَاحْفَظُوا أَيْمَانَكُمْ كَذَلِكَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمْ آيَاتِهِ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ} [المائدة: 89]

فقط والله اعلم 


فتوی نمبر : 144203200980

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں