اگرکوئی شخص سفر میں قصر کی نماز پڑھے، لیکن بعدمیں پتا چلےکہ وہ مسافتِ شرعی سفرکا نہیں تھا تو اب کیا کرے؟ جونمازیں پڑھی ہیں وہ دوبارہ لوٹائے یا نمازیں ہوگئیں؟
ایسی نمازوں کو دوبارہ لوٹانا ضروری ہے جن نمازوں کا اتمام لازم تھا، یعنی ظہر، عصر اور عشاء کی فرض نمازیں، ان میں قصر کرنے پر وہ نمازیں دا نہیں ہوئیں۔
عن ابن عباس -رضي اﷲ عنه- قال: قال رسول اﷲ صلی اﷲ علیه وسلم: لاتقصروا الصلاة في أدنی من أربعة برد من مکة إلی عسفان.
(عمدة القاري، أبواب تقصیر الصلاة، باب الصلاة بمنی، قدیم بیروت۷/ ۱۱۹) فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144111200504
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن