بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

قسم کے کفارے کی رقم ایک ہی دن میں ادا کرنا لازم نہیں


سوال

کیا قسم کا کفارہ ادا کرنے کے لئے سوا دو کلو گندم کی قیمت دس غریبوں کو ایک ماہ میں وقفے وقفے سے ادا کرنے سے قسم کا كفاره ادا ہو جائے گا؟یا ایک ہی دن میں ادا کرنا چاہیے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں ایک دن میں ایک ساتھ کفارہ کی رقم ادا کرنا ضروری نہیں، متفرق طور پر/ مختلف اوقات میں بھی دس افراد میں رقم تقسیم کرکے کفارہ ادا کیا جاسکتا ہے۔

قرآن کریم میں ہے:

"﴿ لا يُؤاخِذُكُمُ اللَّهُ بِاللَّغْوِ فِي أَيْمانِكُمْ وَلكِنْ يُؤاخِذُكُمْ بِما عَقَّدْتُمُ الْأَيْمانَ فَكَفَّارَتُهُ إِطْعامُ عَشَرَةِ مَساكِينَ مِنْ أَوْسَطِ مَا تُطْعِمُونَ أَهْلِيكُمْ أَوْ كِسْوَتُهُمْ أَوْ تَحْرِيرُ رَقَبَةٍ فَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَصِيامُ ثَلاثَةِ أَيَّامٍ ذلِكَ كَفَّارَةُ أَيْمانِكُمْ إِذا حَلَفْتُمْ وَاحْفَظُوا أَيْمانَكُمْ كَذلِكَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمْ آياتِهِ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ﴾". 

(سورة المائدة: 89) 

فتاوی عالمگیری میں ہے :

"وإن أطعم مسكيناً واحداً عشرة أيام غداءً وعشاءً أجزأه وإن لم يأكل إلا رغيفاً واحداً في كل يوم أكلة، ولو غدى عشرةً وعشى عشرةً غيرهم لم يجزئ، وكذا إذا غدى مسكيناً وعشى آخر عشرة أيام لم يجزئ".

(كتاب الأيمان، الباب الثاني فيما يكون يمينا وما لا يكون يمينا، الفصل الثاني في الكفارة، ج:2، ص:63، ط:هندية)

 فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144507101051

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں