بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

قسم کے کفارے میں حیض تتابع کے لیے مانع ہے


سوال

السلام عليكم رحمۃاللہ برکاتہ، مفتی صاحب ایک عورت نے قسم کھائی اب کفارہ میں روزہ رکھنے کے علاوہ اور کوئی صورت نہیں بنتی اب عورت نے دو روزہ رکھا پھر حیض آیا اب پوچھنا یہ ہے کہ حیض کے بعد ایک روزہ رکھے یا از سرنو تین رکھے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ عورت کو حیض کے ایام کے بعد    مسلسل تین روزے رکھنا قسم کے کفارے کے طور پر ضروری ہے، حیض آنے کی وجہ سےقسم کے  کفارے کے روزوں کا تسلسل اور تتابع ختم ہوجائے گا ۔ 

فتاوی شامی  میں ہے:

"ثم ذكر أحكامه بقوله (يمنع صلاة) مطلقا ولو سجدة شكر (وصوما) 

(قوله ثم ذكر أحكامه) أي بعضها؛ وإلا فقد أوصلها في البحر إلى اثنين وعشرين:   ۔۔۔ ولا يقطع التتابع في صوم كفارة القتل والفطر، بخلاف كفارة اليمين ونحوها".

(كتاب الطهارة، باب الحيض، ج:1، ص:290، ط:سعيد)

الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیہ میں ہے:

"وأما تتابع صوم أيام ‌كفارة ‌اليمين، فإن الحيض يقطعه، بناء على وجوب التتابع فيها كما ذكر الحنفية، والشافعية على أحد القولين في وجوب تتابعها، لقلة أيامها".

(تتابع، ج:10، ص:132، ط:وزارة الاوقاف والشئون الاسلامية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144506101815

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں