اگر کوئی شخص گناہِ کبیرہ کا مرتکب ہوجائے اور پھر اس پر نادم ہوکر قسم کھائے اور سچے دل سے توبہ کرلے پھر کچھ عرصے بعد دوبارہ وہی گناہ کر بیٹھے اور اللہ سے معافی کا طلبگار ہو تو اس کے لیے کیا حکم ہے؟
اگر گناہ کبیرہ کے ارتکاب سے کسی بندے کا حق ضائع نہیں ہواہےاور اس گناہ سے وہ سچے دل سے توبہ کرلیتا ہے تواللہ تعالیٰ معاف کردیتے ہیں۔ آپ ﷺ کا ارشادہے کہ گناہ سے توبہ کرنے والا ایسا ہے گویا اس نے گناہ ہی نہ کیا ہو۔ چونکہ گناہ نہ کرنے کاحلف اٹھایا تھا اس کے بعد گناہ کا ارتکاب کرکے حلف کی خلاف ورزی کی ہے اب اس کا کفارہ یہ ہے کہ دس مسکینوں کو صبح شام دووقت کا کھانا کھلائیں۔ اس کی استطاعت نہیں تو مسلسل تین دن روزے رکھیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143101200267
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن