بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قسم کا کفارہ بیس مسکینوں کو ایک وقت کا کھانا کھلانے سے ادا نہیں ہوگا


سوال

قسم کا  کفارہ تو 10 مساکین کو دو وقت کا کھانا کھلانا  ہے،  اگر کوئی بندہ 20 مساکین کو 1 وقت کا کھانا دے تو کیا یہ جائز ہے؟

 

جواب

واضح رہے کہ قسم کے کفارے میں ضروری ہے کہ ایک مسکین کو ایک دن کا کھانا کھلایا جائے اور انسان عادۃً دن میں دو مرتبہ کھانا کھا تا ہے ،اس لیے قسم کے کفارے میں  جن مساکین کو صبح کھلایا ہے ،  شام کو بھی اُن ہی مساکین کو کھلایا جاۓ، صبح جن مساکین کو کھلایا گیا ہے شام کو اُن کے علاوہ دوسرے مساکین کو کھانا کھلایا گیا ہے تو کفارہ ادا نہیں ہوگا۔

لہٰذا قسم کے کفارے میں بیس مساکین کو ایک ہی وقت کا کھانا کھلانے سے کفارہ ادانہیں ہوگا۔  البتہ اگر یک لخت کفارہ ادا کرنا ہو تو دس غریبوں کو دو وقت کے کھانے کی رقم یک مشت دے دی جائے، ا س سے کفارہ ادا ہو جائے گا۔

فتاوی عالمگیری میں ہے :

"وإن أطعم مسكيناً واحداً عشرة أيام غداءً وعشاءً أجزأه وإن لم يأكل إلا رغيفاً واحداً في كل يوم أكلة، ولو غدى عشرةً وعشى عشرةً غيرهم لم يجزئ، وكذا إذا غدى مسكيناً وعشى آخر عشرة أيام لم يجزئ".(2/ 63)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212202326

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں