قسم کا کفارہ نقد روپے میں کتنا ہوگا؟
قسم کا کفارہ یہ ہے کہ دس مسکینوں کو دو وقت کا کھانا کھلا دے یا دس مسکینوں میں سے ہر ایک کو صدقۃ الفطر کی مقدار کے بقدر گندم یا مارکیٹ ریٹ کے مطابق اس کی قیمت ہو وہ دے دے ( یعنی پونے دو کلو گندم یا اس کی رقم )اور اگر جو دے تو اس کا دو گنا (تقریباً ساڑھے تین کلو یا اس کی بازار کی قیمت) دے، یا دس فقیروں کو ایک ایک جوڑا کپڑا پہنا دے۔ اور اگر کوئی ایسا غریب ہے کہ نہ تو کھانا کھلا سکتا ہے اور نہ کپڑا دے سکتا ہے تو مسلسل تین روزے رکھے، اگر الگ الگ کر کے تین روزے پورے کر لیے تو کفارہ ادا نہیں ہوگا۔ اگر دو روزے رکھنے کے بعد درمیان میں کسی عذر کی وجہ سے ایک روزہ چھوٹ گیا تو اب دوبارہ تین روزے رکھے۔
قسم کے کفارہ میں نقد رقم متعین نہیں ہے، بلکہ جو چیزیں قسم کے کفارہ میں لازم ہیں ان کی اس وقت بازار میں جو قیمت ہو وہی اس کے کفارہ کی قیمت ہوگی۔ کراچی اور اس کے مضافات میں اس سال (1441ھ - 2020ء) کے رمضان المبارک میں گندم کے اعتبار سے صدقہ فطر کی مقدار 100 روپے تھی، اس اعتبار سے قسم کے کفارے کی مقدار 1000 روپے ہوگی، تاہم یہ قیمت وقت اور علاقے کے اعتبار سے کم و بیش ہوتی ہے، لہٰذا جس وقت اور جس علاقے میں کفارہ ادا کیا جائے اس وقت قیمت معلوم کرکے ادا کردیا جائے۔
﴿ لا يُؤاخِذُكُمُ اللَّهُ بِاللَّغْوِ فِي أَيْمانِكُمْ وَلكِنْ يُؤاخِذُكُمْ بِما عَقَّدْتُمُ الْأَيْمانَ فَكَفَّارَتُهُ إِطْعامُ عَشَرَةِ مَساكِينَ مِنْ أَوْسَطِ مَا تُطْعِمُونَ أَهْلِيكُمْ أَوْ كِسْوَتُهُمْ أَوْ تَحْرِيرُ رَقَبَةٍ فَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَصِيامُ ثَلاثَةِ أَيَّامٍ ذلِكَ كَفَّارَةُ أَيْمانِكُمْ إِذا حَلَفْتُمْ وَاحْفَظُوا أَيْمانَكُمْ كَذلِكَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمْ آياتِهِ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ﴾ (المائدة: 89) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109201829
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن