بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

آپ کو میری قسم ہے سچ بولو سے قسم کا حکم


سوال

میں اور میرے شوہر بات بات میں قسمیں کھاتے تھے کہ آپ کو میری قسم  ہے سچ بولو،  جب کہ ہم کو پتہ نہیں تھا کہ قسم کا مطلب الله كو شريك كرنا هوتا هے تو کیا اس کا کفارہ ادا کرنا ہوگا؟

جواب

صورتِ مسئولہ  میں آپ یا آپ کے شوہر  کے یہ جملہ " آپ کو میری قسم  ہے سچ بولو " کہنے سے  کوئی قسم منعقد نہیں  ہوئی اور  اس پر کفارہ ادا کرنا بھی لازم نہیں ہے۔  البتہ اس قسم کا جملہ کہنا  لغواور بے کار  اور گناہ ہے، لہذا اس قسم کے جملے کہنے سے بچنا چاہیےاور گزشتہ پر توبہ کرنا  چاہیے ۔حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

 "من کان حالفاً فلیحلف بالله أو لیصمت".

(جو قسم کھانا چاہے تو وہ اللہ کی قسم کھائے یا خاموش رہے) ( بخاری ومسلم)

"عن ابن عمر رضي الله عنه قال : قال رسول الله ﷺ :  من حلف بغیر الله فقد أشرك".( الترمذی)

ترجمہ: ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :  جس نے اللہ کے علاوہ کی قسم کھائی اس نے شرک کیا۔

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200176

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں