بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 رمضان 1446ھ 28 مارچ 2025 ء

دارالافتاء

 

قرض سے نجات کا وظیفہ


سوال

میرا سوال ہے کہ میں نے گناہ کبیرہ کیا ہے۔ ابھی توبہ کی ہے اور الحمد اللہ بار بار کررہاہوں اور ابھی اس گناہ کے بارے میں سوچتا بھی نہیں، لیکن اس گناہ کی نحوست ابھی تک موجود ہے۔ اس گناہ کے وجہ سے میں قرضوں میں ڈوب گیا۔ گھر بار سب ختم۔ ابھی بچوں سے دور ہوں مفروری کی زندگی گزار رہا ہوں، نہ قرضوں کا بندو بست ہے ،الحمدللہ جو قرضہ چڑھ گیا وہ عیاشیوں پر نہیں لگا، لیکن کاروبار میں نقصان کیا۔ ابھی بلکل واپس کرنے کا کوئ ذریعہ نہیں۔

جواب

سائل اللہ سے دعا کرتا رہے ،فرائض واجبات اور نوافل کا اہتمام کرتا رہے اور ہر قسم کے گناہ سے پرہیز کرے اللہ تعالیٰ کی رحمت سے مایوس نہ ہو اور فرائض کے بعد ، رات کو تہجد کے وقت اور دیگر اوقات میں کثرت سے یہ دعا مانگا کرے:

۱) ' اَللّٰهُمَّ اکْفِنِيْ بِحَلَالِكَ عَنْ حَرَامِكَ وَأَغْنِنی بِفَضْلِكَ عَمَّنْ سِوَاكَ''.

۲) ''اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَعُوْذُبِكَ مِنَ الْهَمِّ وَالْحَزَنِ، وَأَعُوْذُبِكَ مِنَ الْعَجْزِ وَالْكَسْلِ، وَأَعُوْذُبِكَ مِنْ غَلَبَةِ الدَّيْنِ وَقَهْرِ الرِّجَالِ.''فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144603103286

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں