بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قرض کی ادائیگی کے لیے وظیفہ


سوال

قرض کی ادائیگی کے لیے کوئی وظیفہ بتا دیں، مجھ پر قرضہ ہے ،کوئی وظیفہ بتا دیں کہ قرض جلدی اللہ پاک اُتار دے۔

جواب

نمازوں کی پابندی کرنے کے  ساتھ  ساتھ  استغفار کثرت سے کرنے کا  معمول بنائیں، اور  چلتے پھرتے اور ہر نماز کے بعد درج ذیل کلمات پڑھتے رہا کریں، اللہ کی ذات  سے قوی امید ہے کہ جلد  قرض کی ادائیگی کا انتظام کی صورت اللہ پیدا فرمائے گا،  اور تنگی  کو فراخی میں تبدیل کرے گا۔

1- اَللّٰهُمَّ مَالِكَ الْملْكِ تُؤتِي الْمُلْكَ مَنْ تَشَآءُ وَتَنْزِعُ الْمُلْكَ مِمَّنْ تَشَآءُ وَتُعِزُّ مَنْ تَشَآءُ وَتُذِلُّ مَنْ تَشَآءُ بِيَدِكَ الْخَيْرُ إنَّكَ عَلٰى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيْرٌ رَحْمٰنَ الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَرَحِيْمَهُمَا تُعْطِيْهِمَا مَنْ تَشَآءُ وَتَمْنَعُ مِنْهُمَا مَنْ تَشَآءُ ارْحَمْنِيْ رَحْمَةً تُغْنِيْنِيْ  ِبهَا عَنْ رَحْمَةِ مَنْ سِوَاكَ.

روایت میں ہے کہ حضرت معاذ رضی اللہ عنہ  پر قرض تھا تو رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا کہ کیا میں تمہیں ایسی دعا نہ سکھاؤں کہ اگر تم پر اُحد پہاڑ جیسا قرض ہو تو بھی اللہ تعالیٰ تمہاری طرف سے ادائیگی کا انتظام فرمادیں؟ پھر آپ ﷺ نے انہیں درج بالا دعا  پڑھنے کی تلقین فرمائی۔ (رواہ الطبراني في المعجم الصغير)

2- " تَوَكَّلْتُ عَلَى الْحَیِّ الَّذِيْ لَا یَمُوْتُ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي لَمْ يَتَّخِذْ وَلَدًا وَلَمْ يَكُن لَّهُ شَرِيكٌ فِي الْمُلْكِ وَلَمْ يَكُن لَّهُ وَلِيٌّ مِّنَ الذُّلِّ ۖ وَكَبِّرْهُ تَكْبِيرًا. "

3- " اَللّٰهُمَّ اكْفِنِيْ بِحَلاَلِكَ عَنْ حَرَامِكَ وَ أغْنِنِيْ بِفَضْلِكَ عَنْ مَنْ سِوَاكَ. " 

الفردوس بماثور الخطاب للدیلمی میں ہے:

٨٣٩٥ - "أبو هريرة إذا أصابك سقم أو فقر فقل توكلت على الحي الذي لا يموت الحمد لله لذي لم يتخذ ولدا ولم يكن له شريك في الملك ولم يكن له ولي من الذل وكبره تكبيرا."

(باب الیاء جلد 5 ص: 349 ط: دارالکتب العلمیة)

سنن الترمذی میں ہے:

"عن أبي وائل، عن علي، أن مكاتبا جاءه فقال: إني قد عجزت عن مكاتبتي فأعني، قال: ألا أعلمك كلمات علمنيهن رسول الله صلى الله عليه وسلم لو كان عليك مثل جبل صير دينا أداه الله عنك، قال: " قل: اللهم اكفني بحلالك عن حرامك، وأغنني بفضلك عمن سواك ": هذا حديث حسن غريب

(ابواب الدعوات جلد 5 ص: 560 ط: شرکة مکتبة و مطبعة مصطفي البابي الحلبي ۔ مصر)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144408100856

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں