بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قرض خواہ کے انتقال کے بعد قرض کی ادائیگی کا طریقہ


سوال

ہم نے ایک شخص سے کچھ رقم بطورقرض لی  توجس نے ہمیں قرض دیا تھا وہ وفات پا چکا ہے.ہم لوگ یہ رقم کس کو ادا کریں بیوی کو،بیٹے کو، بیٹیوں کو،یا سب کو کچھ کچھ ادا کریں گے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مرحوم کے انتقال کے بعد جس طرح ترکہ میں تمام ورثاء کاحق ہوتاہےاِسی طرح مذکورہ رقم جو کہ سائل پر قرض ہے اس میں تمام ورثاء کا اپنے شرعی حصوں کے اعتبار سےحق ہے،لہذا مرحوم کے ورثاء میں  سے کسی ایک وارث پر اگر  تمام ورثاء کااتفاق ہو، تو اسے دے دیں،اور اگرورثاء کا کسی ایک شخص پر اتفاق نہ ہو تو ہر وارث کو اس کا حصہ دے دیں،اور رقم ادا کرتے وقت احتیاطاً دوگواہ بھی مقرر کریں تاکہ بعد میں کسی قسم کی پریشانی نہ ہو۔

الفقہ الاسلامی وادلتہ میں ہے:

‌‌"الإرث لغة: بقاء شخص بعد موت آخر بحيث يأخذ الباقي ما يخلفه الميت. وفقهاً: ما خلفه الميت من الأموال والحقوق التي يستحقها بموته الوارث الشرعي."

(الفصل الأول، تعریف علم المیراث،10/ 7697،ط:دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311100986

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں