ہم نے ایک شخص سے کچھ رقم بطورقرض لی توجس نے ہمیں قرض دیا تھا وہ وفات پا چکا ہے.ہم لوگ یہ رقم کس کو ادا کریں بیوی کو،بیٹے کو، بیٹیوں کو،یا سب کو کچھ کچھ ادا کریں گے؟
صورتِ مسئولہ میں مرحوم کے انتقال کے بعد جس طرح ترکہ میں تمام ورثاء کاحق ہوتاہےاِسی طرح مذکورہ رقم جو کہ سائل پر قرض ہے اس میں تمام ورثاء کا اپنے شرعی حصوں کے اعتبار سےحق ہے،لہذا مرحوم کے ورثاء میں سے کسی ایک وارث پر اگر تمام ورثاء کااتفاق ہو، تو اسے دے دیں،اور اگرورثاء کا کسی ایک شخص پر اتفاق نہ ہو تو ہر وارث کو اس کا حصہ دے دیں،اور رقم ادا کرتے وقت احتیاطاً دوگواہ بھی مقرر کریں تاکہ بعد میں کسی قسم کی پریشانی نہ ہو۔
الفقہ الاسلامی وادلتہ میں ہے:
"الإرث لغة: بقاء شخص بعد موت آخر بحيث يأخذ الباقي ما يخلفه الميت. وفقهاً: ما خلفه الميت من الأموال والحقوق التي يستحقها بموته الوارث الشرعي."
(الفصل الأول، تعریف علم المیراث،10/ 7697،ط:دار الفکر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144311100986
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن