بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قرض دے کر سروس چارج کے عنوان سے اضافہ لینا


سوال

ہماری کمپنی اپنے ریگولر ملازمین کو دس سال پورے ہونے پر گھر بنانے کے لیے قرض دیتی ہے، اگر ملازم کی تنخواہ دس ہزار روپے ہے تو اسے سو فیصد ایڈوانس مل جاتا ہے جو کہ دس لاکھ روپے بنتے ہیں، کمپنی اس پر چار فیصد سالانہ سروس چارجز لیتی ہے، ملازم یہ قرض دس سال میں واپس کرتا ہے، اس کی قسط ہر ماہ کی تنخواہ سے کٹ جاتی ہے، کمپنی آج 2023 میں جو دس لاکھ روپے دے رہی ہے وہ اسے 2033 تک قسطوں میں ملیں گے، جب کہ اس وقت ان پیسوں کی ویلیو پانچ لاکھ بھی نہیں ہوگی، کمپنی کے لوگ کہتے ہیں کہ سود میں تو دوسرے کے ساتھ زیادتی ہوتی ہے اس لیے وہ حرام ہے، یہاں تو بہت ہی آسان شرائط پر قرض دیا جارہا ہے اور بظاہر کمپنی کو کوئی خاص فائدہ ہوتا نظر نہیں آرہا۔

کیا یہ قرض لینا جائز ہے یا نہیں؟اگر نہیں تو اس کا شرعی متبادل کیا ہوسکتا ہے؟ 

جواب

قرض پر مشروط اضافہ واپس لینا سود ہے، چاہے سروس چارجز کےعنوان سے لیا جائے یا انٹرسٹ کے عنوان سے، چار فیصد ہو یا چالیس فیصد بہرصورت سود ہے جوکہ حرام ہے اور اللہ تعالی کے ساتھ کھلی جنگ ہے، لہذا سودی قرض لینے سے اجتناب کیا جائے، اس کا متبادل غیرسودی قرض ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله: ‌كل ‌قرض جر نفعا حرام) أي إذا كان مشروطا كما علم مما نقله عن البحر."

(باب المرابحة والتولية، مطلب كل قرض جر نفعا، 5/ 166، ط: سعيد)

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع میں ہے: 

"(وأما) الذي يرجع إلى نفس القرض: فهو أن لا يكون فيه جر منفعة، فإن كان لم يجز، نحو ما إذا أقرضه دراهم غلة، على أن يرد عليه صحاحًا، أو أقرضه و شرط شرطًا له فيه منفعة؛ لما روي عن رسول الله صلى الله عليه وسلم أنه «نهى عن قرض جر نفعًا» ؛ ولأن الزيادة المشروطة تشبه الربا؛ لأنها فضل لايقابله عوض، والتحرز عن حقيقة الربا، وعن شبهة الربا واجب هذا إذا كانت الزيادة مشروطةً في القرض."

(کتاب القرض،فصل فی شرائط رکن القرض،7 / 395،دارالکتب العلمیة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144412100387

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں