کیا کسی کو یاد دہانی کروائے بغیر اس کو قرض کی رقم معاف کرسکتے ہیں؟ مجھ سے میرے ایک استاد نے 100 روپے ادھار لیے؛ تاکہ وہ دوسرے طالب علم کو بطورِ انعام دے سکیں۔ انہیں اکثر یاد بھی نہیں رہتا، لہذا میں ان سے تبصرہ کیے بغیر یہ رقم معاف کرنا چاہتا ہوں؛ تاکہ آ خرت میں پکڑ نہ ہو۔ کیا ایسا کرنا شرعاً صحیح ہے؟
کسی پر واجب الادا قرضے کو معاف کرنے کے لیے اس کو پہلے قرضہ یاد دلانا ضروری نہیں ہے، بلکہ قرضہ یاد دلائے بغیر بھی قرضہ کو معاف کیا جاسکتا ہے، لہٰذا آپ کا اپنے استاد کو آخرت کی پکڑ سے بچانے کی نیت سے ان کو یاد دلائے بغیر بھی معاف کرنا شرعًا صحیح ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212202373
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن