"یَا عَلِيُّ یَا عَظِیمُ یَا عَلِیمُ یَا حَلِیمُ، اَللَّهُمَّ إنَّكَ مَلِيكٌ مُقْتَدِرٌ مَا تَشَاءُ مِنْ أَمْرٍ يَكُونُ، اللَّهُمَّ اَسْعِدْنِيْ في الدَّارَیْنِ اللَّهُمَّ اقْضِ عَنِّي الدَّیْنَ".
اس کا ترجمہ بتا دیجیے !
مذکورہ دعا قرض کی ادائیگی کے لیے پڑھی جاتی ہے، ذیل میں دعا اور اس کا ترجمہ تحریر کیا جارہاہے:
"یَا عَلِيُّ یَا عَظِیمُ یَا عَلِیمُ یَا حَلِیمُ، اَللَّهُمَّ إنَّكَ مَلِيكٌ مُقْتَدِرٌ مَا تَشَاءُ مِنْ أَمْرٍ يَكُونُ، اللَّهُمَّ اَسْعِدْنِيْ في الدَّارَیْنِ اللَّهُمَّ اقْضِ عَنِّي الدَّیْنَ".
ترجمہ: "اے بلند و بالا! اے بزرگی والے! اے علم والے ! اے بردبار ذات! اے اللہ! بے شک آپ مالک ہیں، قادر ہیں، جو (بھی) آپ چاہتے ہیں وہ ہوتا ہے، اے اللہ ! مجھے دنیا و آخرت میں نیک بخت بنا، اے اللہ! میرے قرض کی ادائیگی فرما!"
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144201201296
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن