بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بغیر قمیص، لیٹ کر موبائل میں بلا وضو قرآن، ترجمہ اور تفسیر کر پڑھنا


سوال

 کیا قمیص پہنے بغیر قرآن پاک کی تلاوت کی جاسکتی ہے؟ اور کیا لیٹ کر بھی تلاوت کر سکتے ہیں؟ نیز موبائل میں سے تلاوت وغیرہ بغیر وضو کی جا سکتی ہے، یا یہ کہ کم از کم ترجمہ و تفسیر لیٹ کر بغیر وضو اور بغیر قمیص اور بنا بنیان کے کر سکتے ہیں؟

جواب

1- قمیص موجود ہو اور پاک ہو تو قمیص پہنے بغیر یا لیٹ کر تلاوت کرنا قرآن کے ادب کے خلاف ہے،مکمل لباس میں اور با ادب بیٹھ کر قرآن کی تلاوت کرنے کی کوشش کرنی چاہیے، تاہم اگر کوئی اس حالت میں تلاوت کر لیتا ہے تو اجر وثواب کا مستحق بہرحال ہوگا۔

2- موبائل میں قرآن کھلا ہوا ہو تو اسکرین کو بغیر وضو کے ہاتھ لگانا جائز نہیں ہے، البتہ اطراف سے موبائل پکڑنے کی اجازت ہے، نیز موبائل کے اطراف سے پکڑ کر موبائل میں دیکھ کر بغیر وضو کے تلاوت کرنا بھی جائز ہے۔

3- ترجمہ اور تفسیر کو بغیر وضو کے ہاتھ لگانے کی گنجائش ہے، تاہم ترجمہ اور تفسیر بھی با ادب بیٹھ کرپڑھنا چاہیے کہ لیٹ کرپڑھنا ادب کے خلاف ہے۔

 فتاویٰ ہندیہ میں ہے: 

لابأس بقراء القرآن إذا وضع جنبه على الأرض، ولکن ینبغي أن یضم رجلیه عند القراءة، كذا في المحیط. لا بأس بالقراء ة مضطجعاً إذا أخرج رأسه من اللحاف؛ لأنه یکون كاللبس، وإلا فلا، كذا في القنیة.

 (الفتاوى الهندیة، كتاب الکراهية، الباب الرابع في الصلاة والتسبیح وقراءة القرآن والذكر...، (5/ 316) ط: رشیدیة)

{الَّذِينَ يَذْكُرُونَ اللَّهَ قِيَامًا وَقُعُودًا وَعَلَى جُنُوبِهِمْ} ذكر تعالى ثلاث هيئات لايخلو ابن آدم منها في غالب أمره، فكأنها تحصر زمانه. ومن هذا المعنى قول عائشة رضي الله عنها : كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يذكر الله على كل أحيانه. أخرجه مسلم .

(الجامع لأحکام القرآن، للقرطبي)

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200627

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں