بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

قمیص اتار کر نماز پڑھنا


سوال

قمیص اتار کر نماز پڑھی جا سکتی ہے؟

جواب

نماز  ایک عظیم الشان عبادت ہے، اس کی ادائیگی میں انتہائی ادب کی رعایت کرنی چاہیے، نماز میں انسان اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں حاضری دے رہا ہوتا ہے،  اور اللہ تعالیٰ سے مناجات کررہاہوتاہے؛ لہذا نماز کی حالت میں ایسی ہیئت اختیار کرنا چاہیے جو اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں حاضری کے مناسب ہو ، اس لیے واضح سا معیار فقہاءِ کرام نے یہ بیان کیا ہے کہ ایسے لباس اور ہیئت میں نماز ادا کرے جو لباس کسی مہذب و شائستہ، نیک لوگوں کی مجلس میں پہن کر انسان جاسکے، لہٰذا بلا عذر قمیص کے بغیر نماز پڑھنا جب کہ اوپر کے جسم پر کوئی بڑی چادر وغیرہ بھی نہ لی ہو،  آداب کے خلاف اور  مکروہ ہو گا۔

البتہ اگر کسی عذر قوی کی بنا  پر قمیص کے بغیر نماز پڑھی جائے،  مثلاً پاک قمیص دست یاب نہ ہو  اور وقت تنگ ہو تو ایسی حالت میں بغیر قمیص کے نماز ادا کرنے سے نماز  درست ہو جائے گی۔

آپ کے مسائل اور ان کا حل میں ہے:

’’بغیر عذر کے ایسا کرنا مکروہ ہے‘‘۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109203098

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں