بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قادیانیوں کے ہسپتال سے علاج کرانا


سوال

کیا ربوہ جو چینیوٹ کے نزدیک قادیانیوں کا مرکز ہے اس میں موجود ہسپتال سے علاج کروانا جائز ہے ، کیوں کہ بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ ہم تو علاج کے پیسے دیتے ہیں ، وہ اسے جیسے چاہے استعمال کریں ، اور کچھ علما اسے جائز بھی قرار دیتے ہیں ۔ برائے کرم جلد ازجلد جواب عنایت فرمائیں۔

جواب

قادیانیوں اور دیگر کفار میں فرق ہےقادیانی صرف کافر نہیں بلکہ کافر ہونے کے ساتھ ساتھ زندیق بھی ہیں اپنے کفر کو اسلام قرار دیتے ہیں اپنے کفر پر اسلام کا لیبل لگاتے ہیں اپنے علاوہ باقی تمام مسلمانوں کو کافر سمجھتے ہیں لہذادیگر کفار کی بہ نسبت قادیانیوں سے ترکِ تعلقات زیادہ ضروری ہے ؛ لہذا قادیانیوں کی زیرنگرانی ادارے میں علاج معالجہ درست نہیں ۔

احسن الفتاوی میں ہے:

" قادیانی زندیق ہیں جن کا حکم عام مرتد سے بھی زیادہ سخت ہے ، مرتد اور اس کا بیٹا اپنے مال کے مالک نہیں ، لہذا ان کی بیع و شراء ، اجارہ استجارہ ، ہبہ کا لین دین وغیرہ کوئی تصرف بھی صحیح نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔تجارت وغیرہ معاملات کے علاوہ بھی قادیانیوں کے ساتھ کسی قسم کا کوئی میل جول رکھنا جائز نہیں ۔ اس میں یہ مفاسد ہیں:

اس میں قادیانیوں کے ساتھ تعاون ہے۔

اس قسم کے معاملات میں عوام قادیانیوں کو مسلمانوں کا ایک فرقہ سمجھنے لگتے ہیں۔

اس طرح قادیانیوں سے لین دین اور دیگر ہر قسم کے معاملات میں قطع تعلق ضروری ہےان سے تعلقات رکھنے والا آدمی اگر چہ ان کو برا سمجھتا ہو قابل ملامت ہے ، ایسے شخص کو سمجھانا دوسرے مسلمانوں پر فرض ہے۔"

(کتاب الایمان و العقائد، جلد: ۱،  صفحہ:۴۶،  ط:ایچ ایم سعید کمپنی)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144409100946

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں