بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قادیانی لڑکی سے نکاح


سوال

میرے بہت قریبی دوست کے چھوٹے بھائی نے اپنی خالہ زاد کزن کے ساتھ  جو کٹر قادیانی ہے، شادی کر لی ہے۔ اور وہ قادیانی کہتی ہے کہ  بچہ اس شرط پر کروں گی کہ وہ قادیانی مذہب پر ہو گا۔

سوال یہ ہے کہ کیا میرے دوست کا چھوٹا بھائی بھی مسلمان رہا ہے؟  وہ اس قادیانی لڑکی کے ساتھ خوش گوار  زندگی گزار رہا ہے۔  میں اپنے دوست کو کہتا ہوں کہ آپ اپنے  بھائی  سے قطع تعلق ہو جاؤ،  آپ کا بھائی بھی قادیانی ہی ہے۔ مہربانی فرما کر بتائیں کہ  میرے دوست کا  بھائی قادیانی ہے یا مسلمان؟  اور اس کے ساتھ تعلق رکھنا چاہیے؟ 

جواب

قادیانی زندیق ومرتد ہیں، مسلمان کے لیے ان کے مردوں و عورتوں سے نکاح حرام ہے،  اگر کسی مسلمان لڑکے  نے کسی قادیانی  لڑکی سے نکاح کر لیا ہو تو شرعاً وہ نکاح منعقد ہی نہیں ہوا ہے، میاں بیوی کی حیثیت سے مسلمان لڑکے کا قادیانی لڑکی کے ساتھ رہنا حرام ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں مسلمان لڑکے  اور قادیانی لڑکی  کے درمیان فوری طور پر جدائی کرا دی جائے۔

اگر لڑکا اپنے عقائد پر قائم ہو تو اس کو قادیانی نہیں کہا جائے گا، وہ بدستور مسلمان رہے گا، لیکن قادیانی لڑکی کے ساتھ رہ کر سخت گناہ کا مرتکب ہو رہا ہے، اگر وہ مرتد و غیر مسلم سے نکاح کو حلال سمجھتاہے تو ایمان خطرے میں ہے۔

اگر اس کے ساتھ تعلق رکھنے میں دوسرے فرد کے دینی یا دنیاوی نقصان کا اندیشہ ہو یا اس  کی اصلاح کی نیت اُس سے قطع تعلق کیا جائے؛ تا کہ وہ راہِ راست پر آ جائے اور اس لڑکی کو اپنے آپ سے جدا کر دے تو قطع تعلق کی اجازت ہوگی۔ بصورتِ دیگر اسے سمجھانے کی کوشش کی جائے، اس سلسلے میں عالمی مجلس تحفظ ختمِ نبوت کے مرکزی دفتر سے رابطہ کیا جاسکتاہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109201489

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں