بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قادیانی لڑکی کو مسلمان کرکے اس سے نکاح کرنا


سوال

 ایک لڑکا جو سنی مسلمان ہے،  وہ ایک قادیانی لڑکی سے شادی کرنا چاہتا ہے،  لڑکی با ضابطہ طور پر دائرۂ  اسلام میں داخل ہونے کے بعد شادی کی خواہش مند  ہے اور  حلفیہ ہمیشہ کے لیے مسلمان ہی رہے گی،  کیا اس صورت  میں شادی ہو سکتی ہے ؟ جب کہ لڑکی کے والدین کو بھی اس کے مسلمان ہونے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ براہِ مہربانی  اس نکاح کے بارے میں قرآن و سنت کی روشنی میں مفصل فتوی جاری کیا جائے،  اور یہ بھی بتایا جائے کہ لڑکی کو مسلمان ہونے کے  لیے کیا شرائط پوری کرنا  ہوں گی؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں مذکورہ لڑکی کے مسلمان ہونے کے بعد سنی لڑکے کا قادیانیت سے تائب مسلمان لڑکی سے نکاح جائز ہوجائے گا۔

مذکورہ لڑکی کی توبہ کا طریقہ یہ ہے کہ وہ اپنے  قادیانیت کے عقائد سے توبہ  اور   براءت کا  اظہار کرے ،  اہلِ سنت  و الجماعت کے عقائد قبول کرے، خصوصًا عقیدۂ ختمِ نبوت کا اقرار کرے کہ رسول اللہ ﷺ کے بعد   کسی  بھی قسم کا نبی نہ آیا ہے نہ  تاقیامت آئے گا،  خواہ وہ ظلی، بروزی یا کسی اور تاویل کا سہارا  لے،  اور مرزا غلام احمد قادیانی اور  اس  کے تمام لٹریچر  اور اس کی کسی بھی طرح کی تائید سے مکمل براءت کا اظہار کرے، نیز اس کے مصلح یا مجدد ہونے  کا بھی انکار  کرے۔ 

نیز لڑکی سے یہ بھی نیت کروائی جائے کہ وہ محض نکاح کے لیے مسلمان نہ ہو، بلکہ اپنی دنیا و آخرت کی فلاح کو سامنے رکھتے ہوئے یہ قدم اٹھائے، ممکن ہے کہ اس نیت سے اس کے دل میں اپنے  والدین کے لیے بھی خیرخواہی کا جذبہ پیدا ہوجائے اور وہ انہیں بھی دنیا و آخرت کی فلاح کی دعوت  دے کر انہیں صحیح دین پر لے آئے!

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (4 / 226):

"(وإسلامه أن يتبرأ عن الأديان) سوى الإسلام (أو عما انتقل إليه) بعد نطقه بالشهادتين، وتمامه في الفتح؛ ولو أتى بهما على وجه العادة لم ينفعه ما لم يتبرأ بزازية."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211201646

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں