بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 محرم 1447ھ 03 جولائی 2025 ء

دارالافتاء

 

قادیانی یا شکیلی کو قربانی میں شریک کرنا


سوال

اگر کسی نے قربانی کے بڑے جانور میں کسی شکیلی یا قادیانی کو شامل کر لیا تو کیا تمام شرکاء کی قربانی ضائع ہوجاۓ گی؟

جواب

واضح رہے کہ مشترکہ قربانی میں  تمام شرکاء کا مسلمان ہوناضروری ہے، ایک شریک بھی مسلمان نہ ہو تو  باقی  شرکاء کی بھی قربانی  بھی ضائع  ہوجاتی ہے، پس ”شکیلی“ سے مراد اگر ”شکیل بن حنیف“ (جو اپنے متعلق مہدی اور مسیحِ موعود ہونے کا دعویٰ کرتا ہے اور حضرت عیسیٰ علی نبینا وعلیہ الصلاة والسلام کے بہ حالتِ حیات آسمان سے نزول فرمانے کا انکار کرتا ہے) کے پیروکار  ہوں، تو شکیل بن حنیف   اور اس کے متبعین چونکہ کافر ومرتد اور دائرۂ اسلام سے خارج ہیں، لہذا شکیلی کو اجتماعی  قربانی میں شریک کرنے کی صورت میں بقیہ حصہ داروں کی قربانی بھی ادا نہیں ہوگی، اسی طرح قادیانی بھی چونکہ کافر و مرتد اور دائرۂ اسلام سے خارج ہیں؛  لہذا قادیانی کو اجتماعی قربانی میں شریک کرنے کی صورت میں بقیہ حصہ داروں کی قربانی بھی ادا نہیں ہوگی۔

فتاویٰ عالمگیری میں ہے:

"ولو كان أحد الشركاء ذميا كتابيا أو غير كتابي وهو يريد اللحم أو يريد القربة في دينه لم يجزئهم عندنا لأن الكافر لا يتحقق منه القربة فكانت نيته ملحقة بالعدم فكأن يريد اللحم."

(كتاب الأضحية، الباب الثامن فيما يتعلق بالشركة في الضحايا، ج:5، ص:304، ط:المكتبة الرشيدية كوئته)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144612100366

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں