اگر دوسری رکعت میں تشہد کے ساتھ درود شریف بھی تھوڑی دیر پڑھ لی توکیا کرنا ہوگا؟
صورتِ مسئولہ میں تین یا چار رکعات والی فرض نماز کے پہلے قعدے میں تشہد کے بعد درود شریف پڑھے بغیر فوراً تیسری رکعت کے لیے اٹھنا لازم ہے، لہٰذا اگر بھولے سے درود شریف شروع کردی تو یاد آتے ہی اسے چھوڑ کر تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہونا ضروری ہے،اب اگر عربی قواعدکے اعتبار سے درود شریف کا کم از کم ایک جملہ مکمل کردیا، جو کہ " اللہم صل علی محمد " تک بنتا ہے تو سجدہ سہو کرنا واجب ہوگا اور اگر اس سے کم پڑھا ہے تو سجدہ سہو کرنا لازم نہیں ہے ۔
فتاوی خانیہ میں ہے :
"ولو زاد في القعدة الأولى علی التشهد و قال اللهم صل على محمد يلزمه السهو."
(فتاوى الخانية علی هامش الهندیة، کتاب الصلاۃ، الباب الحادی عشر في قضاء الفوائت، ج:1،ص:121، ط:ماجدیه)
البحرالرائق میں ہے :
"فالحاصل أن من ترك واجبًا من واجباتها أو ارتكب مكروهًا تحريميًّا لزمه وجوبًا أن يعيد في الوقت فإن خرج الوقت بلا إعادة أثم و لايجب جبر النقصان بعد الوقت فلو فعل فهو أفضل."
(كتاب الصلاة، باب قضاء الفوائت، ج:2،ص:82،ط: دار الكتاب الإسلامي)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144310101398
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن