بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قعدہ اولی میں غلطی سے سلام پھیرا، آخر میں سجدہ سہو کرلیا


سوال

 چارر کعت نماز سنت میں غلطی سے دوسری رکعت یعنی پہلے قعدہ پر ایک سلام پھیرا، احساس ہونے پر کھڑا ہوا نماز پوری کی اور آخر میں سجدہ سہو کیا۔اب کیا نماز درست ہوئی یا لوٹانا پڑے گی؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں نماز ہوگئی، لوٹانے  کی ضرورت نہیں۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (1/ 164):

"ولو سلم مصلي الظهر على رأس الركعتين على ظن أنه قد أتمها، ثم علم أنه صلى ركعتين، وهو على مكانه ، يتمها ويسجد للسهو أما الإتمام فلأنه سلام سهو فلا يخرجه عن الصلاة.
وأما وجوب السجدة فلتأخير الفرض وهو القيام إلى الشفع الثاني".

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144209200715

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں