بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

1 جمادى الاخرى 1446ھ 04 دسمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

مغرب کی ایک رکعت پانے والا دوسری اور تیسری دنوں رکعت میں قعدہ کرے گا یا صرف قعدہ آخرہ میں؟


سوال

 اگر مسبوق مغرب کی نماز کے قعدہ اولیٰ میں شامل ہو تو امام کے سلام پھیرنے کے بعد کیا وہ اپنی پہلی رکعت کے آخر میں اور پھر اپنی دوسری(اصل میں تیسری) اور آخری رکعت میں بھی قعدہ کرے گا یا صرف قعدہ اخیرہ ہی کرے گا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں پہلے قعدے میں شریک ہونے والا مقتدی امام کے سلام پھیرنے کے بعد وہ دونوں رکعتوں میں قعدہ کرے گا۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

”(ومنها) أنه يقضي أول صلاته في حق القراءة وآخرها في حق التشهد حتى لو أدرك ركعة من المغرب قضى ركعتين وفصل بقعدةفيكون بثلاث قعدات وقرأ في كل فاتحة وسورة ولو ترك القراءة في إحداهما تفسد.“

(الباب السابع في المسبوق، ج:1، ص:91، ط: دارالفکر)

فقط والله أعلم 


فتوی نمبر : 144210200650

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں