بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قعدۂ اخیرہ میں تشہد ترک کردینے کی صورت میں نماز کا حکم


سوال

اگر کوئی شخص قعدۂ اخیرہ میں تشہد چھوڑ دے تو  اس کی نماز ہو جائے گی یا نہیں؟

جواب

قعدۂ  اخیرہ میں تشہد کی مقدار بیٹھنا فرض ہے اور التحیات کا پڑھنا واجب ہے، اگر کوئی شخص قعدۂ اخیرہ میں بیٹھا، لیکن بھو ل کر  اس نے التحیات نہیں پڑھی، اس پر سجدۂ سہو لازم ہوگا، اگر سجدہ سہو کرلے گا تو اس کی نماز ہوجائےگی۔ اگر سجدۂ  سہو   نہ کیا تو  وقت کے اندر  یہ نماز  واجب  الاعادہ  ہوگی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 466):

" (والتشهدان) ويسجد للسهو بترك بعضه ككله، وكذا في كل قعدة في الأصح؛ إذ قد يتكرر عشراً.

 (قوله: والتشهدان) أي تشهد القعدة الأولى وتشهد الأخيرة".

 فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144207201561

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں