بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

قبضہ کے بعد مقدارِ مبیع میں اختلاف ہوجانے کی صورت میں بیع کا حکم


سوال

ہمارا ایک اسکول ہے،جس میں اسٹیشنری کا سامان ہم لوگ عرصۂ دراز سے ایک صاحب سے خرید رہے ہیں،کچھ عرصہ قبل اسکول کے حضرات نے ان کو ایک لسٹ بناکردی کہ یہ سامان اسکول میں دےدیں،وہ صاحب سامان اسکول میں دے کر چلے گئے،اور اسکول والوں نے سامان کی گنتی کیے بغیر سامان کی وصولی کی رسیونگ دےدی،اور جب سامان گنا تو وہ کم نکلا،اب مسئلہ یہ ہےکہ وہ صاحب فرمارہے ہیں کہ میں نے مکمل سامان دیاہے،اور اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سامان کم ہے،ایسے میں کیا کیا جائے؟راہ نمائی فرمائیں۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں اسکول والوں کو اسی وقت سامان گنتی کرکے رسیونگ دینی چاہیے تھی،لیکن جب اسکول کی انتظامیہ نے سامان وصول کرنے کے بعدان صاحب کو بغیرگِنے رسیونگ دےدی،توان کی طرف سے گویا یہ اس بات کا اقرار تھاکہ ہم نے اپنا سامان پورا وصول کرلیا ہے،اب اسکول والوں کا  اس بات سے انکار کرنا اوریہ دعویٰ کرناکہ ہم نے اپنا سامان پورا وصول نہیں کیا ہے،درست نہیں ہے،اگر وہ صاحب ان کی تصدیق کردیں تو ٹھیک ہے،ورنہ اسکول والوں پر ان صاحب کو پورے پیسے ادا کرنا لازم ہیں۔

"شرح المجلة"میں ہے:

"والوصولات التي تعطى عادة هي من قبيل الإقرار بالكتابة ومعتبرة كالتقرير الشفاهي."

(ص:١٦١،ج:٤،الکتاب الثالث عشر الإقرار،الفصل الرابع،ط:دار الجيل)

وفيه ايضا:

"إذا ادعى أحد أنه كاذب في إقراره فيحلف المقر له على عدم كون المقر كاذبا. مثلا لو أعطى أحد سندا لآخر محررا فيه: إنني قد استقرضت كذا دراهم من فلان ثم قال: إنني، وإن كنت أعطيت هذا السند لكنني ما أخذت المبلغ المذكور لحد الآن، يحلف المقر له على عدم كون المقر كاذبا في إقراره هذا."

(ص:١٢٥،ج:٤،الباب الثالث عشر الإقرار،الفصل الأول،ط:دار الجيل)

وفيه ايضا:

"المادة (١٥٨٨) - (لا يصح الرجوع عن الإقرار في حقوق العباد، فعليه لو قال أحد: إنني مدين لفلان بكذا درهما فيلزم بإقراره، ولا يعتبر قوله بعد ذلك: إنني رجعت عن إقراري)."

(ص:١٢٠،ج:٤،الباب الثالث عشر الإقرار،الفصل الأول،ط:دار الجيل)

"الموسوعة الفقهية الكويتية"میں ہے:

"ثالثا: السندات ‌والوصولات الرسمية تعتبر حججا معتمدة في توثيق الدين وإثباته."

(ص:١٢٢،ج:٢١،حرف’د‘،دين،ط:وزارة الأوقاف والشئون الإسلامية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144411102714

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں