بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قبضے کی زمین خریدنا


سوال

 ایسی زمین خریدنا جس کے بارے میں علم ہو یہ کسی ادارے کی ہے یا گورنمنٹ کی ہے،  بیچنے والے نے قبضہ کیا ہوا ہے،  شرعًا جائز عمل ہے یا حرام عمل ہے؟

جواب

 ایسی زمین خریدنا جس کے بارے میں علم ہو یہ کسی ادارے کی ہے یا گورنمنٹ کی ہےاور  بیچنے والے نے اس  قبضہ کیا ہوا ہے،  شرعًا  ناجائز ہے۔

الموسوعة الفقهية الكويتية (9/ 15):

"و اعتبر الحنفية هذا الشرط من شروط الانعقاد، وقسموه إلى شقين:

الأول: أن يكون المبيع مملوكا في نفسه، فلاينعقد بيع الكلأ مثلًا، لأنه من المباحات غير المملوكة، ولو كانت الأرض مملوكة له.

والثاني: أن يكون المبيع ملك البائع فيما يبيعه لنفسه، فلاينعقد بيع ما ليس مملوكًا، وإن ملكه بعد، إلا السلم، والمغصوب بعد ضمانه، والمبيع بالوكالة، أو النيابة الشرعية، كالولي والوصي والقيم."

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205200065

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں