میں نے ایک حافظ صاحب سے سنا ہے کہ قبرستان میں ہنسنا اپنی ماں سے کئی بار زنا کرنے کے برابر ہے، کیا یہ صحیح ہے؟
قبرستان میں ہنسنا آخرت سے غفلت کی علامت اور مکروہ ہے، البتہ ایسی کوئی روایت ہمیں نہیں مل سکی جس میں سوال کے اندر ذکرکردہ الفاظ ہوں، اس لیے اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کرکے ذکر کرنا درست نہیں ہے۔
حدیث مبارک میں ہے:
"عن أبي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من كذب علي متعمداً، فليتبوأ مقعده من النار."
(صحیح مسلم ، ج:1، ص:10، باب في التحذير من الكذب على رسول الله صلى الله تعالى عليه وسلم، ط: دار إحياء التراث العربي - بيروت)
ترجمہ : ’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص جان بوجھ کر میری طرف جھوٹی بات کی نسبت کرے، وہ اپنا ٹھکانہ دوزخ میں بنالے۔‘‘
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144509100497
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن