بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قبرستان سے نکلتے وقت کی دعائیں


سوال

 قبرستان جاتے وقت کی دعائیں احادیثِ مبارکہ میں موجود ہیں جیسے: السلام علیکم یا اھل القبور الخ، کیا قبرستان سے نکلتے وقت بھی کوئی دعائیں پڑھی جاتی ہیں؟

جواب

قبرستان سے نکلتے وقت کے عنوان سے کوئی دعا احادیث مبارکہ میں مذکور نہیں ہے ، البتہ مطلقاً قبرستان کی زیارت کرنے والے کو جو دعائیں پڑھی جاتی ہیں ، ان کا ذکر ملتا ہے، جیسا کہ:

صحیح مسلم میں ہے:

"عن سليمان بن بريدة، عن أبيه؛ قال:كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يعلمهم إذا خرجوا إلى المقابر. فكان قائلهم يقول (في رواية أبي بكر): السلام على أهل الديار. (وفي رواية زهير): السلام عليكم أهل الديار، من المؤمنين والمسلمين. وإنا إن شاء الله، للاحقون. أسأل الله لنا ولكم العافية."

(كتاب الجنائز، باب ما يقال عند دخول القبور والدعاء لأهلها، ج:٢، ص:٦٦٩، ط:دار إحياء التراث العربي)

ترجمہ:"سلیمان ابن بریدہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے فرمایا کہ اللہ کے رسول ﷺ ان لوگوں کو یہ دعا سکھاتے تھے جب وہ قبرستان کی طرف نکلتے:۔۔۔اے مومنوں اور مسلمانوں کی قبر والو !تم سب پر سلامتی ہو، ہم بھی ان شاء اللہ تم سے ملنے والے ہیں،  میں اللہ سے اپنے لیے اور تمہارے لیے عافیت مانگتا ہوں۔"

عمل الیوم واللیلۃ لابن اسنی میں ہے:

"عن أبي هريرة، رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم خرج إلى المقبرة، فقال: السلام عليكم ‌دار ‌قوم مؤمنين، وإنا إن شاء الله عن قريب بكم لاحقون."

(باب ما يقول إذا خرج إلى المقابر، ص:٥٤٠، رقم:٥٨٨، ط:دار القبلة للثقافة الإسلامية)

ترجمہ:"حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ قبرستان کی طرف تشریف لے گئے تو آپ نے یہ فرمایا:  اے مؤمنین کی جماعت!تم پر سلامتی ہو، اور یقیناً ہم ان شاء اللہ تم لوگوں سے عنقریب ملنے والے ہیں۔"

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144505100346

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں