بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قبرستان میں درخت اگانا


سوال

کیا قبرستان میں درختوں کا لگانا از روۓ شرع جائز ہے یا نہیں؟

جواب

قبرستان کی فارغ زمین پر ایسے طور پر  درخت لگانا کہ اصل غرض یعنی دفن اموات  میں نقصان نہ آئے جائز ہے۔ جواز کے لیے یہ شرط بھی ہے کہ درخت لگانے، ان کی حفاظت  کرنے اور دیگر متعلقہ کام کرنے میں قبروں کا روندا جانا یا پامال ہونا نہ پایا جاتا ہو۔ (ماخوذ از کفایت المفتی)

فتاوی شامی میں ہے:

"للمستأجر غرس الشجر بلا إذن الناظر، إذا لم يضر بالأرض.

(قوله: للمستأجر غرس الشجر إلخ) كذا في الوهبانية، وأصله في القنية: يجوز للمستأجر غرس الأشجار والكروم في الأراضي الموقوفة، إذا لم يضر بالأرض بدون صريح الإذن من المتولي، دون حفر الحياض."

(کتاب الوقف ج نمبر ۳ ص نمبر ۴۵۴،ایچ ایم سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144202200193

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں