بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قبرستان میں کھیلنا


سوال

قبرستان میں کھیلنا کیسا ہے؟

جواب

قبرستان  میں کھیلنا ناجائز  ہے۔

 حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

"نَهَيْتُکُمْ عَنْ زِيَارَةِ الْقُبُوْرِ؛ فَزُوْرُوْهَا؛ فَإِنَّهَا تُذَکِّرُکُمُ الْمَوْتَ."

ترجمہ:’’میں نے تمہیں زیارتِ قبور سے منع کیا تھا، اب تم اُن کی زیارت کیا کرو؛ کیوں کہ وہ تمہیں موت کی یاد دلاتی ہے۔‘‘

(مستدرك الحاكم، 1 : 531، رقم : 1388)

مشكاة المصابيح (1 / 539):

"عن عمرو بن حزم قال: رآني النبي صلى الله عليه وسلم متكئًا على قبر فقال: لاتؤذ صاحب هذا القبر، أو لا تؤذه. رواه أحمد."

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144206201162

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں