لوگ کہتے ہیں کہ قبر کی کھدائی کرنے سے پہلے دعا پڑھنا ضروری ہے، اگر نہ پڑھی جائے تو قبر محض ایک گڑھا ہے ۔اس کے بارے میں وضاحت فرما دیں۔
قبر کی کھدائی سے قبل کسی خاص دعا کا پڑھنا شرعاً ثابت نہیں ہے ، لہذا یہ کہنا کہ :"قبر کی کھدائی کرنے سے پہلے دعا پڑھنا ضروری ہے، اگر نہ پڑھی جائے تو قبر محض ایک گڑھا ہے "درست نہیں ہے ۔
نیل الأوطار میں ہے:
"١/ ١٤٦١ - (عن رجل من الأنصار قال: خرجنا في جنازة فجلس رسول الله ﷺ على حفيرة القبر فجعل يوصي الحافر ويقول: "أوسع من قبل الرأس، وأوسع من قبل الرجلين، رب عذق له في الجنة"، رواه أحمد وأبو داود). [صحيح]"
(نيل الأوطار شرح منتقى الأخبار، كتاب الجنائز، الباب الرابع: باب تسجية الميت والرخصة في تقبيله،[خامسا] أبواب الدفن وأحكام القبور،[الباب الأول] باب تعميق القبر واختيار اللحد على الشق، الناشر: دار ابن الجوزي)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144606100862
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن