قبرستان میں جانور چرانے کا کیا حکم ہے ؟
قبرستان میں جانور چرانے کے لیے چھوڑنا منع ہے؛ اس لیے کہ اس میں قبریں روندی جائیں گی اور جانوروں کا پیشاب قبروں پر گرےگا جس سے میت کی بے حرمتی ہوگی،البتہ اگر قبرستان میں غیر ضروری گھاس پھونس اگتی ہو تو اسے کاٹ کر جانوروں کو کھلایا جاسکتا ہے ۔
البحر الرائق میں ہے:
"ولا يجوز لأهل القرية الانتفاع بالمقبرة الدائرة فلو كان فيها حشيش يحش ويرسل إلى الدواب ولا ترسل الدواب فيها".
(كتاب الوقف، فصل اختص المسجد بأحكام تخالف أحكام مطلق الوقف، ج:5، ص:268، ط: دار الكتاب الاسلامي)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144501100028
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن