بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

قبرستان میں جانور چرانا منع ہے


سوال

قبرستان میں جانور چرانے کا کیا حکم ہے ؟

جواب

قبرستان میں جانور چرانے کے لیے چھوڑنا منع ہے؛ اس لیے کہ اس میں قبریں روندی جائیں گی اور  جانوروں کا پیشاب قبروں پر گرےگا   جس سے میت  کی بے حرمتی ہوگی،البتہ اگر قبرستان میں غیر ضروری گھاس پھونس اگتی ہو تو اسے کاٹ  کر جانوروں کو کھلایا جاسکتا ہے ۔

البحر الرائق میں ہے:

"ولا يجوز لأهل القرية الانتفاع بالمقبرة الدائرة فلو كان فيها حشيش يحش ويرسل إلى الدواب ولا ترسل الدواب فيها".

(كتاب الوقف، فصل اختص المسجد بأحكام تخالف أحكام مطلق الوقف، ج:5، ص:268، ط: دار الكتاب الاسلامي)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144501100028

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں