بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 رمضان 1446ھ 28 مارچ 2025 ء

دارالافتاء

 

قبر پر پھول چڑھانے کا حکم


سوال

قبر پر پھول چڑھانا کیسا ہے؟

جواب

قبر وں پر پھول چڑھانا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم،صحابہ کرام، تابعین، تبع تابعین اور ائمۂ مجتہدین سے ثابت نہیں ہے، اس لیے  قبر پر پھول چڑھانا درست نہیں ہے، بلکہ پھول کے بجائے یہ رقم صدقہ وخیرات کرکے میت کو ثواب پہنچادے، یہ زیادہ بہتر ہے، تاکہ میت کو بھی فائدہ ہو اور رقم بھی ضائع نہ ہو۔

فيض الباري على صحيح البخاري میں ہے:

"وقال العيني رحمه الله تعالى: ‌إن ‌إلقاء ‌الرياحين ‌ليس ‌بشيء."

(باب الجريد على القبر، ج:3، ص:72، دار الكتب العلمية بيروت - لبنان)

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل فتوی دیکھئے

قبروں پر پھول ڈالنے اور پانی چھڑکنے کا حکم

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144512100859

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں