قبرستان میں قبر پر بیٹھنا یا ٹیک لگانا کیسا ہے؟
حدیث شریف میں قبروں کو روندنے، اور ان پر بیٹھنے اور تکیہ لگانے کی ممانعت آئی ہے، جیسے کہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبروں کو پختہ بنانے اور ان پر بیٹھنے اور ان پر عمارت بنانے سے منع فرمایا ہے۔ (مسلم شریف، کتاب الجنائز، باب النہی عن تجصیص القبر والبناء علیہ،ج:1، ص:312، ط:قدیمی کتب خانہ)
لہذا قبروں پر بیٹھنا اور تکیہ لگانا شرعاً مکروہِ تحریمی ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"قال في الفتح: ويكره الجلوس على القبر، و وطؤه."
(مطلب في زيارة القبور، ج:2، ص:245، ط:ايج ايم سعيد)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144205200237
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن