دوست کے والد کا انتقال ہوگیا ہے اب اس نے قبر کے چاروں سائیڈ ایک بلاک کے برابر باؤنڈری بنوانی ہے سینٹر میں سے کچی رکھنی ہے تو اس میں کچھ ایسا حکم ہے کے انتقال کے 20/30 یا چالیس روز تک قبر پکی نہیں کرواسکتے؟
صورت مسئولہ میں قبر کو محفوظ کرنے کے لیے قبر کے ارد گرد بانڈری لگادینا کہ اصل قبر (یعنی جتنے حصے میں میت دفن ہے) کچی مٹی کی ہو،اردگرد پتھر، یا بلاک وغیرہ سے منڈیر نما بنا دیا جائے ،اور قبر کی باؤنڈری بنانے کی کوئی مدت نہیں ہے ۔
حاشیۃ الطحطاوی میں ہے:
"(ويكره البناء عليه) ظاهر إطلاقه الكراهة أنها تحريمية، قال في غريب الخطابي: نهى عن تقصيص القبور وتكليلها. انتهى. التقصيص التجصيص والتكليل: بناء الكاسل، وهي القباب والصوامع التي تبنى على القبر ... وقد اعتاد أهل مصر وضع الأحجار حفظًا للقبور عن الإندارس والنبش ولا بأس به".
(فصل فی حملھا ودفنھا،601،دار الكتب العلمية)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144405100100
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن