ہمارے یہاں میت کے کفن پر اوپر سادہ سی جو چادر عموماً ڈالی جاتی ہے جب میت کو قبر میں اتار دیتے ہیں اس وقت پٹھرے وغیرہ لگانے کے بعد وہ چادر پٹھرے پر ڈالتے ہیں تاکہ اندر مہین مٹی نہ گرے تو شرعاً ایسا کرنا کیا جائز ہے؟
ایک مفتی نے کہا قبر میں کفن کے ٹکڑے نہیں جاتے تو شرعاً بالدلیل جواب عنایت فرمائیں۔
میت کو قبر میں اتارنے کے بعد پٹھرے / سلیب وغیرہ پر چادر ڈالنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم، صحابہ کرام، ائمہ مجتهدين رضوان اللہ علیہم اجمعین سےثابت نہیں، لہذا سلیب پر چادر ڈالنے سے اجتناب کرنا چاہیے، قبر کی حفاظت کے ليےہر دو سلیب کے درمیان خلا پر کرنے کے ليے مٹی گیلی کرکے اس کا لیپ کردینا کافی ہے۔
رد المحتار علی الدر المختار میں ہے:
" [تتمة]في الأحكام عن الحجة: تكره الستور على القبور. اهـ."
( باب صلاة الجنازة، مطلب في دفن الميت، ٢ / ٢٣٨، ط: دار الفكر )
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144211201038
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن