بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

28 شوال 1445ھ 07 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بوڑھے شخص پر زنا کی تہمت لگانے کاحکم


سوال

 ایک غیر شادی شدہ لڑکی نے کسی سے زنا کر لیاہے کچھ عرصہ بعد اس کے ہاں پچہ کی پیدائش ہوئی ، پھر اس لڑکی نے گاؤں میں کسی بوڑھے آدمی پر دعویٰ کیا کہ اس نے میرے ساتھ زنا کیا ہے اب وہ بوڑھا تھانہ میں قیدی تھا کہ بچے کی پیدائش کے دس دن  بعد اس بچے کا انتقال ہو گیا ، بچے کے انتقال کے بعد تھانہ والوں نے لڑکی اوراس کی والدہ  کو  تھانے میں لے کر گیا ہے،  اب پوچھنا یہ ہے کہ اس صورتحال میں بوڑھے آدمی کے بارے میں کیا فیصلہ کیا جائے گا ؟ 

جواب

صورتِ مسئولہ میں لڑکی  پر لازم ہے کہ وہ اپنے دعوی کو چار شرعی گواہوں سے ثابت کرےیا  بوڑھا شخص خود زنا کا اقرار کرے تو دونوں پر شرعی حد نافذ کی جائے گی، اور اگر بوڑھا شخص زنا سے انکار کرتاہے اور لڑکی کے پاس چار عینی گواہ بھی نہیں ہیں تو ایسی صورت میں بوڑھے شخص پر کوئی سزا نہیں ہے۔

العنایہ شرح الہدایہ  میں ہے:

"القذف في اللغة الرمي، وفي اصطلاح الفقهاء نسبة من أحصن إلى الزنا صريحا أو دلالة (إذا قذف الرجل رجلا محصنا أو امرأة محصنة بصريح الزنا) ۔۔۔۔۔۔(وطالب المقذوف بالحد) وعجز القاذف عن إثبات ما قذفه به (حده الحاكم ثمانين سوطا إن كان حرا لقوله تعالى {والذين يرمون المحصنات} [النور: 4] إلى أن قال {فاجلدوهم ثمانين جلدة} [النور: 4] الآية، والمراد) بقوله {والذين يرمون} [النور: 6] (الرمي بالزنا بالإجماع) وإليه الإشارة في النص لأنه شرط أربعة من الشهداء وهو مختص بالزنا."

( کتاب الحدود،باب حدالقذف 5/316ط : دار الفكر)

ہندیہ میں ہے :

"ويثبت الزناعند الحاكم ظاهرا بشهادة أربعة يشهدون عليه بلفظ الزنا."

(کتاب الحدود ،الباب الثانی فی الزنا2/143ط: دارالفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144408100604

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں