اگر قبرستان بہت پرانا ہوگیا ہو اور اکثر قبریں بوسیدہ ہوچکی ہوں، تو کیا اس کی قبریں بلڈوزر سے ہموار کرسکتے ہیں، تاکہ اس قبرستان میں نئے سرے سے مردوں کو دفن کرسکیں؟
اگر اس قدیم قبرستان میں موجود قبریں اتنی پرانی ہوچکی ہوں کہ ان میں دفنائی گئی میتیں بالکل مٹی بن چکی ہوں تو اس صورت میں جگہ کی تنگی کی وجہ سے اس قبر ستان کی بوسیدہ قبروں کو کھود کر ان میں نئی میت کو دفن کرنا جائز ہوگا، اس صورت میں اگر سابقہ میت کی ہڈیاں وغیرہ کچھ قبر میں موجود ہوں تو انہیں قریب ہی دفن کردیا جائے یا اسی قبر میں ایک طرف علیحدہ کر کے ان ہڈیوں اور جدید میت کے درمیان مٹی کی آڑ بنادی جائے۔ البتہ اس صورت میں پورے قبرستان پر بلڈوزر چلانا درست نہیں ہوگا، مسلمان مرحومین کا اَدب ملحوظ رکھ کر نئی میت کی تدفین کی جائے!
لیکن اگر قبرستان میں موجود قبریں اتنی پرانی نہ ہوں کہ سابقہ میت بالکل مٹی ہوچکی ہو تو پھر ان قبروں کو کھود کر ان میں دوسری میت کو دفنانا جائز نہیں ہوگا۔
فتاوی شامی میں ہے:
" لايدفن اثنان في قبر إلا لضرورة، وهذا في الابتداء، وكذا بعده. قال في الفتح: ولا يحفر قبر لدفن آخر إلا إن بلي الأول فلم يبق له عظم، إلا أن لا يوجد، فتضم عظام الأول، ويجعل بينهما حاجز من تراب. (۲۳۲/۲)۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212201788
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن