بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شعبان 1446ھ 08 فروری 2025 ء

دارالافتاء

 

پب جی گیم میں گفٹ کی خرید وفروخت کا حکم


سوال

پب جی میں گفٹس بھیج کے پیسے کمانا کیسا ہے؟ ایک گفٹ میں کسی بندے کی آئی ڈی میں بھیجتا ہوں ،بدلے میں مجھے وہ مقرر کی ہوئی رقم دیتا ہے تو کیا وہ رقم میرے لیے حلال ہے؟

جواب

واضح رہے کہ  خرید و فروخت   جائز ہونے کی بنیادی شرطوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ  مبیع (جس  چیز کو بیچا جارہا ہے) اور ثمن( جس کے ذریعے  کسی چیز کو خریدا جارہا ہے)   خارج میں مادی شکل میں  موجود ہو، اور وہ مالِ متقوم ہو، محض فرضی چیز نہ ہو، لہذا جس چیز کا خارج میں وجود نہ ہو اور نہ ہی اس کے پیچھے کوئی جامد اثاثے ہوں  تو شرعاً ایسی  چیزوں کی خرید وفروخت جائز نہیں ۔

لہذا صورت ِ مسئولہ میں سائل کا کسی دوسرے شخص کی آئی ڈی میں  گفٹ ( جس کا خارج میں کوئی وجود نہیں ،صرف فرضی چیز ہے) بھیج کر اس پر مقرر کردہ رقم لینا شرعاً جائز نہیں ۔

نوٹ:پپ جی گیم کھیلنا درست نہیں، مزید تفصیل کے لیے مندرجہ ذیل لنک ملاحظہ فرمائیں:

پپ جی گیم کھیلنے کا حکم

بدائع الصنائع میں ہے :

"وأما الذي يرجع إلى المعقود عليه فأنواع (منها) : أن يكون موجودا فلاينعقد بيع المعدوم ... (ومنها) أن يكون مالاً لأن البيع مبادلة المال بالمال".

(كتاب البيوع، فصل في الشرط الذي يرجع إلى المعقود عليه ،ج:5،ص: 138، 140،ط:سعید)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144604100062

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں