بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

(PSO DIGICASH CARD) پی ایس او ڈیجی کیش کارڈ کا استعمال


سوال

(PSO DIGICASH CARD)  پی ایس او ڈیجی کیش  کارڈ کا استعمال حلال یا حرام ہے؟

جواب

پی ایس او کی ویب سائٹ پر دی گئی معلومات کے مطابق  پی ایس اوڈیجی کیش کارڈ ایک ایسا کارڈ ہے کہ جس  میں پیسے ڈالوائے جاتے ہیں اور پھر اس کارڈ کے ذریعہ پی ایس او کی کوئی  بھی  چیز  پیٹرول ،گیس یا آئل وغیرہ میں سے خریدیں تو اس پر کچھ پوائنٹ ملتے ہیں ،مثلًا: 100رپے کے پیٹرول ڈلوانے پر ایک پوائنٹ ملتاہے ،اس پوائنٹ کی ویلیو / قیمت  پچاس پیسے ہوتی ہے ،یعنی اگر کسی نے ہزار  روپے  کا پیٹرول ڈلوایا تو اس کو  10 پوائنٹ ملیں گے جو  5  روپے کے برابر ہوں گے ،پھر ان پوائنٹ کے ذریعہ  پی ایس او کی کسی بھی دکان سے کوئی بھی چیز خرید سکتے ہیں اور ڈسکاؤنٹ حاصل کرسکتے ہیں۔

اس کارڈ کا حکم یہ ہے کہ اس کا استعمال شرعًا درست نہیں ؛  اس  لیے کہ  پی ایس او  کے اس  اکاؤنٹ میں رقم کی حیثیت قرض کی ہے ،جس پر پی ایس او کی طرف سے مختلف قسم کے ڈسکاؤنٹ دیے جارہے ہیں اور جو فائدہ قرض کی وجہ سے حاصل ہوتا ہے وہ سود کے زمرے میں آتا ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار)(5/ 166)

"وفي الأشباه: كل قرض جر نفعاً حرام".

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار)(5/ 167):

"في الذخيرة: وإن لم يكن النفع مشروطاً في القرض، ولكن اشترى المستقرض من المقرض بعد القرض متاعاً بثمن غال، فعلى قول الكرخي: لا بأس به، وقال الخصاف: ما أحب له ذلك، وذكر الحلواني: أنه حرام، لأنه يقول: لو لم أكن اشتريته منه طالبني بالقرض في الحال". 

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144212201356

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں