بولنے سے پراپڑتی گفٹ ہوجاتی ہے؟اگر گواہ ہوں تو کیا زبانی طور پر پراپرٹی گفٹ ہوجاتی ہے یا گفٹ ڈیڈ (ہبہ نامہ ) ہونا ضروری ہے؟
واضح رہے کہ ہبہ (گفٹ) کے مکمل ہونے کے لیے ضروری ہے کہ واہب (ہبہ کرنے والا) موہوبہ چیز (جس چیز کا ہبہ کیا جارہاہے) کو موہوب لہ (جس کو ہبہ کررہا ہے) کے نام زبانی یا تحریری کرنے کے ساتھ اس کا مکمل قبضہ اور تصرف بھی دے دے، اور ہبہ کے وقت موہوبہ چیز سے اپنا تصرف مکمل طور پر ختم کردے، ورنہ شرعاً ہبہ درست نہیں ہوتا۔
صورتِ مسئولہ میں پراپرٹی کو زبانی یا تحریری ہبہ نامہ (گفٹ ڈیڈ) کے ذریعہ ہبہ کرنے سے ہبہ منعقد ہوجائے گا،تحریری طور پر ہبہ کرنا شرعا لازم نہیں ،البتہ موہوب لہ کو قبضہ وتصرف دینے کے بعد ہی ہبہ تام ہوگا۔
فتاویٰ عالمگیری میں ہے:
"لايثبت الملك للموهوب له إلا بالقبض هو المختار، هكذا في الفصول العمادية".
(کتاب الہبۃ،الباب الثانی فیما یجوز من الھبۃ وما لا یجوز،ج:4،ص:378، ط؛ رشیدیہ)
فتاوی شامی میں ہے:
"بخلاف جعلته باسمك فإنه ليس بهبة."
(كتاب الهبة،ج:5،ص:689،ط:سعيد)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144406101071
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن