ایک پراپرٹی ڈیلر نے بائع اور مشتری کی میٹنگ کرا دی لیکن معاملات طے نہ ہو سکے اور سودا ختم ہو گیا اور اسکے تقریبا پانچ ماہ بعد وہی مذکورہ بائع اور مشتری نے آپس میں رابطہ کر کے سودا مکمل کر لیا آیا اس سودے میں مذکورہ ڈیلر کا کمیشن بنتا ہے یا نہیں؟
صورت مسئولہ میں پراپرٹی ڈیلر کے ذریعہ جو میٹنگ ہوئی، چونکہ اس میں سودا نہیں ہو سکااور عرف میں پراپرٹی ڈیلر کمیشن کا مستحق اس وقت ہوتا ہے جب سودا بن جائے، لہذا اس صورت میں پراپرٹی ڈیلر کمیشن کا مستحق نہیں ہوا تھا پھر پانچ ماہ بعد بائع اور مشتری کا بغیر ڈیلر کے واسطے کے سودا کرنے سے ڈیلر کمیشن کا مستحق نہیں ہوگا۔تاہم چونکہ اولین رابطہ اسی نے کرایا تھا اس لیے دونوں پارٹیاں اخلاقا اگر کچھ کمیشن ادا کریں تو یہ ان کی طرف سےتبرع اور احسان ہوگا۔
اللباب في شرح الكتاب میں ہے :
" فالمشترك من) يعمل لا لواحد، أو لواحد من غير توقيب، ومن أحكامه أنه (لا يستحق الأجرة حتى يعمل) المعقود عليه."
(كتاب الإجارة، ج2، ص93، المكتبة العلمية)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144404102125
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن