اگر کوئی بینک یوں کہے کہ آپ کریڈٹ کارڈ صفر شرح سود پر حاصل کرسکتے ہیں، ہاں صرف پراسیسنگ چارجز کی فیس 7 فیصد لیں گے، تو کیا یہ شرعًا جائز ہے؟
مذکورہ صورت میں اگر شرح سود کو کام کے اخراجات کی مد میں 7 فیصد لیا جارہا ہو جو کہ حقیقی اخراجات PROCESSING CHARGES سے زائد ہو، یا اس معاہدے میں ایک خاص مدت تک شرح سود نہ لگائی جائے اور ایک خاص مدت کے بعد بطورِ جرمانہ ادائیگی کی تاخیر کی وجہ سے لگایا جائے تو کریڈٹ کارڈ کی یہ صورت بھی ناجائز ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109201349
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن