بندہ ایک پرائیویٹ ادارے میں کام کرتا ہے اور گورنمنٹ نے اس کے لئے ایک تنخواہ کا شیڈول مقرر کر رکھا ہے اور ادارہ انتہائی کم تنخواہ دیتا ہے جب کوئی گورنمنٹ سےرجوع کرتا ہے تو اُسکو کمپنی پورا معاوضہ دے دیتی ہے اور بندہ نے کچھ قرض بھی کمپنی سے لیا ہوا ہے اور گورنمنٹ سے رجوع کر کے اپنا پورا حق حاصل کرنا چاہتا ہے اور یہ اپنے قرض میں سے منہا ہو جائیگا ۔ آپ سے سوال ہے کہ یہ گورنمنت سے جاری شدہ شیڈول کیا حیثیت رکھتا ہےاور یہ لینا جائز ہے اگر نہیں تو کیوں عائلی قوانین کی ہمارے لئے کیا حیثیت ہے ۔اس سے پہلے جس ملازم نے بھی رابطہ کیا ہے اُسکو پورا معاوضہ ملا ہے بندہ ایسا کرے تو کوئی ممانعت تو نہیں شر عا اسکی کیا حیثیت ہوگی۔ راہنمائی فر ما کر عنداللہ ماجور ہوں بندہ انظار میں اور دعا گوہ رہیگا۔والسلام شیرافضل قریشی
صورت مسئولہ میں اگر سائل نے اپنے ادارے میں ملازمت اختیارکرتے وقت ادارے کی طرف سے ملنے والی تنخواہ پر آمادگی ظاہرکردی ہو تواب وہ تنخواہ کے سلسلے میں حکومت سے رجوع نہیں کرسکتا، نہ ہی ادارہ سائل کی رضامندی کے بعدحکومت کے شیڈول کے مطابق تنخواہ دینے کاپابند ہے۔ واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143409200039
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن